کمہرولی/جالے: مرحوم جمیل اختر صاحب (والد ڈاکٹر جاوید اختر، ساکن کمہرولی) کی پہلی برسی پر اتوار کے روز کمہرولی میں واقع رہائش گاہ پر ان کی یاد میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ اللّه تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور متعلقین کو صبر عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
اس موقع پر ان کے صاحب زادے ڈاکٹر جاوید اختر (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ملت کالج دربھنگہ) نے والد محترم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج والد محترم کو گزرے ایک سال ہو گئے ہیں، آج ہی کے دن بتاریخ 10 نومبر بروز جمعہ 2023 عیسوی میں وہ وفات پا گئے تھے۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے، آمین۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللّٰہ ہمارے والدین کے ساتھ ساتھ تمام مسلمان بھائیوں کے والدین کی مغفرت فرمائے آمین ثم آمین۔ اُنہوں نے احباب سے التجا کی ہے کہ ان کے والد محترم کے حق میں دعائے مغفرت فرمائیں۔
ڈاکٹر جاوید اختر نے نم آنکھوں سے والد مرحوم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ منکسر المزاج کے حامل اور نیک طبیعت انسان تھے۔ انہوں نے کبھی کسی کا برا نہیں کیا بلکہ ہمیشہ رشتہ داروں اور اپنے پرایوں کی ترقی اور خوشحالی میں ہی یقین رکھتے تھے۔ وہ سھی سے حسن سلوک سے پیش آتے اور کم گو انسان تھے۔ کہتے ہیں کہ بعد از مرگ لوگ جانے والوں کی تعریف کیا کرتے ہیں مگر ماشاءاللہ والد مرحوم کی زندگی میں بھی لوگ تعریف کیا کرتے تھے۔ الحمدللہ انہوں نے پانچ بیٹیوں کی تربیت کی اور شادی کی یعنی جنت میں اپنی جگہ پکی کرلی تھی۔ دو بھائیوں میں انہوں نے ایک کی شادی اپنی زندگی میں انجام کو پہنچا دی تھی دوسرے اور آخری صاحب زادے اعجاز اختر سلمہہ (جنہوں نے ملک کی معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ سے انجینئرنگ کی ہے) کی شادی اپنی زندگی میں نہ کر سکے تھے۔ والد محترم کو یاد کرتے ہوئے بڑے صاحب زادے جاوید اختر نے کہا کہ والد مرحوم ان تمام ذمہ داریوں سے بری الذمہ ہو کر جس۔طرح حج وغیرہ سے بھی فارغ ہو گئے تھے اللہ ان کے اس عمل کو قبول فرمائے اور اس کے وسیلے میں انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین۔