ضلع ناسک میں 15 دنوں میں ہجومی تشدد کے دو واقعات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہوچکی ہے

  • جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر حلقہ مولانا الیاس خان فلاحی نے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوٸے حکومت سے فوری اقدام کامطالبہ کیا

ممبٸی : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر الیاس خان فلاحی نے ضلع ناسک میں 15 دنوں میں ہجومی تشدد کے دو واقعات پر شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوٸے کہا ہےکہ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال انتہاٸی مخدوش ہوچکی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کے دشمن سماج دشمن عناصر کے ساتھ سختی سے پیش آٸے ۔ مولانا الیاس خان فلاحی متنبہ کیا کہ حکومت کی ذرا سی غفلت ریاست کو بد امنی کے دلدل میں دھکیل سکتا ہے ۔ اس لٸے بہتر ہوگا کہ قانون اپنے ہاتھوں میں لے کر بدامنی پھیلانے والوں کیخلاف سخت کاررواٸی کرکے یہ پیغام دیا جاٸے ریاست میں ان کے لٸے کوٸی جگہ نہیں ہے ۔

دونوں واقعات میں 20 تا 25 مشتعل نوجوانوں نے لوہے کے راڈ ، پائپ ، ہاکی اسٹیک سے نہتے مسلم نوجوانوں کو پیٹا انکی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ـ
امیر حلقہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مہاراشٹر جیسی پر امن ریاست کے لیے یہ کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے ۔ حکومت کی اس خاموشی کے سبب عوام میں منفی پیغام جارہا اور اس سے سماج دشمن عناصر کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اسی لٸے وہ بے خوف ہوکر ایک کے بعد ایک جراٸم انجام دے رہے ہیں۔
ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دونوں واقعات میں خاطیوں کو گرفتار کیا جائے فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلاکر خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور مرنے والوں کے ورثا کو 50، 50 لاکھ کا معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے
آئندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں اسکی منصوبہ بندی کی جائے حکومت اپنی طرف سے بیان اور عملی اقدام کے ذریعہ نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والوں کو سخت پیغام دے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے