پٹنہ: 21؍اگست(ہماری آواز)
ُردو ہندی کے عالمی شہرت یافتہ تخلیق کار ماہرِ تعلیم ڈاکٹر قاسم خورشید جن کی مختلف زبانوں میں 20 سے زائد کتابیں مقبولیت کا شرف حاصل کرچکی ہیں اور طالب علمی کے زمانے سے ہی بتدریج اُردو ہندی کے رسائل میں شائع ہونے کے ساتھ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ اسٹیج کے توسط سے معتدد ڈرامے مختلف بین الاقوامی مشاعرے سے اپنی معیاری شناخت کے لیے جانے جاتے ہیں ان کی کئی کہانیاں اُردو ہندی کے معیاری انتخاب میں شائع ہو چکی ہیں انہوں نے دلی دوردرشن کے لیے معتدد فلمیں بھی بنائیں اور جاپان فلم فیسٹیول تک ان کی فلموں کو اعزاز سے نوازا گیا ہے کئی بڑے اوارڈ سے نوازے گئے ہیں جن میں صدر جمہوریہ کے فکشن ایوارڈ بھی شامل ہے قاسم خورشید نے بغیر کسی لوبی کے صرف اپنی صلاحیتوں سے ایک مقام بنایا ہے قابلِ ذکر ہے کہ پورے ہندوستان۔ میں مشتہر کلاس 1 آفیسر کے واحد عہدے پر اُن کا انتخاب ہوا پھر ایجوکیشنل ٹیلیویژن کے انچارج ڈائریکٹر بنے بعد میں بہار کابینہ سے منظور ی کے بعد 9 زبانوں کے ہیڈ بنائے گئے اور اسکولی بچوں کے 1 سے 12 تک کے لیے نصاب کی کتابیں تیار کروائیں کسی بھی سیمینار یا مشاعرے میں ان کی شمولیت ہی کامیابی کی ضمانت ہوا کرتی ہے سچ ہے کہ انتہائی نا مساعد حالات میں جینے کے باوجود ہمیشہ مسکراتے ہوئے نظر آتے ہیں جہاں تک این بی ٹی ساہتیہ اکادمی یا این سی پی یو ایل کی بات ہے تو ان اداروں کے لیے بھی انہوں میں بہُت کام کیا ہے کئی کتابیں آج بھی ذکر اور فکر میں ہیں حال میں اُن کے ڈرامے کا مجموعہ” تماشا” شاعری کا مجموعہ” دستکیں خاموش ہیں” اور "دل کی کتاب "لگاتار ذکر کے بعد پسند کی جا رہی ہیں چنار اُردو کتاب میلہ کشمیر میں مختلف پروگرام کامیابی سے جاری ہیں اسی سلسلے میں مصنفین سے خصوصی ملاقات کا سلسلہ بھی رکھا گیا ہے جس میں بہار سے خصوصی طور پر قاسم خورشید کو مدعو کیا گیا ہے اس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے آج پٹنہ سے سرینگر کے لیے صبح کی فلائٹ سے قاسم خورشید روانہ ہوئے جہاں اُن کے لیے مختص پروگرام میں وہ اپنے کوائف بیان کرنے کے ساتھ شعری نثری پیش کش سے بھی لوگوں کو محظوظ کریں گے بڑی بات یہ ہے کہ روز ہزاروں کی تعداد میں شائقین شامل ہوتے ہیں اور کشمیر کی خوبصورت وادی ڈل جھیل اور چناروں کے درمیان روح پرور ماحول میں یہ فیسٹیول جاری ہے اور جوق در جوق لوگ اپنی پسندیدہ کتابوں اور اپنے رائٹر سے روز مل رہے ہیں ڈاکٹر قاسم خورشید اس پروگرام کے ساتھ دیگر ایونٹ میں بھی شامل ہونگے ڈاکٹر خورشید نے بےحد فعال سربراہ ڈاکٹر شمس اقبال اور اُن کے رفقاء کو صدی کے خصوصی طور پر کشمیر کے اس انتہائی بڑے اور تاریخی پروگرام کے انعقاد کے لیے دلی مبارکباد پیش کی ہے۔