تحفظ اوقاف کانفرنس میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں : مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی
پٹنہ ( پریس ریلیز ): وقف اسلامی شریعت کا حصہ ہے ، وقف کی جائیدادیں ہمارے آباء و اجداد کے ذریعہ غرباء و مساکین کے تعاون ، مساجد ، مدارس ، خانقاہ اور قبرستان وغیرہ کی تعمیر و ترقی ، اس کے رکھ رکھاؤ اور دیگر رفاہی کاموں کے لیے وقف کی گئی ہیں ، ہمارے ملک میں اوقاف کی جائیدادیں بہت ہیں ، ملک کے آئین نے اوقاف کی جائیدادوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے ، مگر افسوس کی بات ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا ہے ، اس بل کے مطالعہ سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ اوقاف کے سلسلہ میں حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے ، اوقاف کے تحفظ کو یقینی بنانے اور مسلم سماج میں بیداری پیدا کرنے کے لئے امارت شرعیہ بہار ،اڈیشہ ، جھارکھنڈ اور بنگال کی جانب سے باپو سبھا گار پٹنہ کے کانفرنس ہال میں اوقاف تحفظ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے ، اوقاف تحفظ کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے ، اور یہ بروقت اہم اقدام ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024 خامیوں کا مجموعہ ہے ، اس میں درج ترمیمات سے اوقاف غیر محفوظ ہو جائیں گے ، اس میں یہ درج ہے کہ کوئی شخص جو پچھلے پانچ سال سے اسلام پر پابند رہا ہو ، وہی اپنی جائیداد وقف کرسکتا ہے ، حالانکہ اسلامی قانون کے مطابق کوئی بھی شخص وقف کر سکتا ہے ، اس میں یہ بھی درج ہے کہ حکومت طے کرے گی کہ وقف کی آمدنی کہاں خرچ ہوگی ، حالانکہ اسلامی قانون کے مطابق وقف کی آمدنی اسی مد میں خرچ ہوگی ، جسے واقف نے طے کیا ہو ، اس میں یہ بھی شامل ہے کہ وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ کے ممبران غیر مسلم بھی ہوسکتے ہیں ، اس بل میں یہ بھی شامل ہے کہ ضلع مجسٹریٹ فیصلہ کرے گا کہ کون جائیداد وقف ہے اور کون وقف نہیں ہے ، اور اس کا فیصلہ آخری ہوگا۔ اس طرح کی بہت سی خرابیاں ہیں ، جس کی وجہ سے یہ بل پارلیمنٹ میں پاس نہیں ہوا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یعنی جے پی سی میں بھیج دیا گیا ، یہ بل ابھی جے پی سی میں ہے ، جے پی سی نے اس پر عام لوگوں سے مشورہ طلب کیا ہے ، مسلم سماج کے لوگوں نے اس بل کو مسترد کردیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بل کو واپس لے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ امارت شرعیہ کے زیر اہتمام مورخہ 15؍ستمبر 2024 اتوار کو 9؍ بجے دن سے باپو سبھا گار کے کانفرنس ہال میں تحفظ اوقاف کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جبکہ اسی دن بعد نماز مغرب پھلواری شریف میں واقع المعہد العالی کے کانفرنس ہال میں مدارس کنونشن کا انعقاد ہوگا ، اعلان کے مطابق مذکورہ دونوں اجلاس میں بہار ، اڈیشہ ، جھارکھنڈ اور بنگال کے خواص بڑی تعداد میں شرکت کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوقاف اور مدارس دونوں کا تحفظ ضروری ہے ، موجودہ وقت میں دونوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں ، اس لئے وقت سے پہلے بیداری ضروری ہے ، اس اعتبار سے دونوں موضوع نہایت اہم ہیں ، ان کے تحفظ کے لئے امارت شرعیہ کے اقدامات قابل ستائش ہیں ، اس لئے ہم سبھی کی ذمہ داری ہے کہ کانفرنس میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہو کر کانفرنس کو کامیاب بنائیں اور ملی بیداری کا ثبوت دیں۔