تعلیمات نبویﷺ میں ہی انسانیت اور عصر حاضر کے تمام دیرینہ مسائل کا حل موجود ہے

  • مسلمان، محبت رسول کے ساتھ اطاعت رسول اور اتباع رسول کا داعیہ اپنے اندر پیدا کریں
  • جماعت اسلامی ہند یاقوت پورہ کا خصوصی اجتماع عام،ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد کا خطاب

انسانیت پر اللہ تعالیٰ کے احسانات میں سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس نے انسانی تاریخ کے ہر دور میں انسانوں کی ہدایت کے لیے اپنے انبیاء اور رسولوں کو مبعوث فرمایا۔سب سے آخر میں رحمتہ اللعالمین محمد مصطفی ﷺ کو خاتم النبینﷺ کا لقب دے کر انسانیت کی رہنمائی کے لیے دنیا میں بھیجا۔  اور اب تاقیامت انسانیت کے لیے سرچشمہ ہدایت اللہ کی کتاب قرآن مجید اور رسالت مآب ﷺکی سیرت طیبہ ہوگی۔ان خیالات کا اظہارڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد،سکریٹری شعبہ رابطہ عامہ جماعت اسلامی ہند، عظیم ترحیدرآباد نے جماعت اسلامی ہند یاقوت پورہ کے زیراہتمام مسجد ابراہیم مادنا پیٹ و اسلامک سنٹر یا قوت پورہ میں منعقدہ مرکزی خصوصی اجتماع عام بعنوان ”تعلیمات نبویﷺ اور عصر حاضر کے تقاضے“ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ صرف ایک صدی کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ بڑے بڑے خوشنما فلسفے گھڑ کر انسانوں کو اس کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی گئی۔ کمیونزم نے جو برگ و بار لائے اس سے ہر طرف تباہی و بر بادی کے سوا کچھ نہ نظر آیا۔ کمیونزم کی ناکامی کے بعد سرمایہ دارانہ نظام نے دعوی کیا کہ اس کے پاس انسانیت کے ہر مرض کا علاج ہے۔لیکن بہت جلداس کی حقیقت بھی سامنے آگئی۔ کمیونزم اور کیپٹل ازم سے مایوس ہو کر انسانوں نے جمہوریت میں اپنی نجات تلاش کی۔لیکن جمہوریت نے بھی جو گل کھلائے وہ ساری دنیا کے سامنے عیاں ہیں۔ ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد نے کہا کہ آج دنیا ایک نئے نظام کی تلاش میں ہے جہاں انسانیت کو سکون دچین میسر ہو۔ہمیں اس بات پر بھی غور کر نا ضروری ہے کہ چودہ سو سال پہلے وادی بطحا سے جو پیغام اقطائے عالم میں پھیلا تھا کیا اس کی معنویت آج کے عصری دور میں ہے یا نہیں؟ اگر اس پیغام کی جاذبیت پر یقین ہے تو امت مسلمہ تعلیمات نبوی سے عصر حاضر کے تقاضوں کی تکمیل کرنے سے کیوں قاصر ہے؟۔ نبی اکرمﷺ نے ساری دنیا کو بتا دیا کہ حسب و نسب اور رنگ ونسل کوئی معنی نہیں رکھتے اصل چیز تقوی و پرہیز گاری ہے۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اظہار خیال کی آزادی کے نام پر رحمتہ اللعالمینﷺ کے تقدس کو پامال کرنے کی گھناونی حرکتیں کی جارہی ہیں۔ اس کا ایک مقصد جہاں مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنا ہے دوسرا اہم مقصد دنیا کو تعلیمات نبوی ﷺسے دور کرنا ہے۔ ایسے میں ہم پردوہری زمہ داری آتی ہے کہ ہم آپ ؐ کے سچے امتی ہونے کا ثبوت دیں۔ اورمحبت رسولؐ کے ساتھ اطاعت رسولؐ اور اتباع رسولؐ کا داعیہ اپنے اندر پیدا کریں۔ مسلمان اپنے کردار سے ثابت کریں کہ عصر حاضر میں بھی تعلیمات نبویؐ پر عمل کرکے سسکتی ہوئی انسانیت اپنے دیرینہ مسائل کا حل تلاش کر سکتی ہے۔ امت مسلمہ خاتم النبین ﷺکی سیرت کو اپنے لئے معیار مطلوب بنالے کیونکہ رحمتہ للعالمینؐ کی حیات طیبہ ہی ہمارے لئے بہترین اسوہ حسنہ ہے۔جناب ضیاء الدین بیگ کاظم کی تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ جناب محمد ذکی الدین،سکریٹری شعبہ تنظیم جماعت اسلامی ہند،یاقوت پورہ کی نگرانی میں اجتماع کا انعقاد عمل میں آیا۔ جناب سید مبشر نے اجتماع کی نظامت کی۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے