ضروری اپیل: وقف اراضی کا اندراج رجسٹر 2 میں ضرور کرائیں


مسلم سماج کے اہل خیر حضرات نے غریبوں اور محتاجوں کی مدد کے لئے اور مدارس و مساجد کی تعمیر و ترقی کے لئے زمین و جائیداد وقف کئے ہیں ، موقوفہ زمین کی آمدنی سے غریب غرباء و مساکین کی مدد کی جاتی ہے ، بہت سے وقف کرنے والے حضرات نے مدرسہ اور مسجد کے لئے زمین جائیداد وقف کی ہے ، ایسی موقوفہ زمین پر مساجد کی تعمیر کی گئی ہے ، جن میں عبادت کی جاتی ہے ، مدارس کی عمارت تعمیر کی گئی ہے ، جہاں تعلیم کا کام ہوتا ہے ، کاشت اور کھیتی کی زمین کی آمدنی سے مدارس و مساجد کے اخراجات پورے کئے جاتے ہیں ، غرباء و مساکین پر خرچ کئے جاتے ہیں
پہلے وقف کردہ زمین کے لئے کسی طرح کی پابندی نہیں تھی ، اس لئے وقف بورڈ وغیرہ میں اس کے رجسٹریشن کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی ، لیکن موجودہ وقت میں وقف کی زمین کے سلسلہ میں حکومت کی نظر بھی اچھی نہیں ہے ، اور مسلم سماج کے لوگوں نے بھی اوقاف کی جائیدادوں کی اچھی طرح حفاظت نہیں کی ، جس کی وجہ سے غیروں کے درمیان مسلمانوں کی شبیہ بہت خراب ہوئی ہے ، اس لئے اپنے لوگوں اور حکومت دونوں سے اوقاف کا تحفظ موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہوگئی ہے ، اس طرح اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے ان کا وقف بورڈ میں رجسٹریشن کرانا ضروری ہوگیا ہے ، تاکہ وہ جائیداد سرکاری ریکارڈ میں وقف کے نام سے درج رہے اور کوئی اس پر قبضہ نہ کرسکے ، اسی تناظر میں ملی تنظیموں کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ اوقاف کی زمین ، جیسے مساجد ، مدارس اور قبرستان وغیرہ کا سرکاری رجسٹر 2/ میں اندراج کرایا جائے ، یہ رجسٹر بلاک میں سی او کے پاس موجود ہے ، وہاں زمین کی تفصیلات کے ساتھ ضروری کاغذات منسلک کر کے درخواست جمع کریں ، اور وقف کردہ زمین کا رجسٹر 2 / میں اندراج کروائیں ، پھر ضروری کاغذات حفاظت سے رکھ لیں ، تاکہ وقت پر کام آئے ، ساتھ ہی جس مسجد یا قبرستان کا رجسٹریشن نہیں ہوا ہے ، ان کا بھی وقف بورڈ میں رجسٹریشن کرائیں ،
عام طور پر وقف کردہ زمینوں پر مساجد اور قبرستان ہیں ، وقف کی زمین مساجد و قبرستان سے متعلق ہوتی ہے ، اس کے لئے متولی ہوتے ہیں ، اگر مدارس ہیں ،تو اس کے مہتم یا سیکریٹری ہوتے ہیں ، وہ مدارس کی زمینوں کے ذمہ دار ہوتے ہیں ، موجودہ وقت میں متولی اور سیکریٹری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس جانب خصوصی توجہ دیں ، اوقاف کی جائیدادوں کا اندارج وقف بورڈ اور رجسٹر 2/ میں کرائیں ، بہار میں سروے کا کام شروع ہے ، سروے میں بھی وقف زمین کی تفصیلات میں وقف لکھوائیں ، تاکہ آئندہ اوقاف کی جائیدادوں کی حفاظت ہوسکے

( مولانا ڈاکٹر) ابوالکلام قاسمی شمسی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے