انڈین مجاہدین مقدمہ(گجرات): گجرات حکومت نے پھانسی کی تصدیق کے لیئے ہائیکورٹ میں عرضدا شت داخل کی

ہائی کورٹ نے پیپربک تیار کرنے کا حکم دیا، اگلی سماعت 9/ جون کو متوقع

دفاعی وکلاء فیصلہ کا مطالعہ کررہے ہیں، جلد ہی اپیلیں داخل کی جائیں گی، محروسین کے اہل خانہ اطمنان رکھی: گلزار اعظمی

ممبئی11/ مارچ
گجرات انڈین مجاہدین مقدمہ میں سیشن عدالت کی جانب سے 38/ ملزمین کو پھانسی کی سزا دیئے جانے والے فیصلہ کی تصدیق کے لیئے گجرات حکومت نے گجرات ہائی کورٹ کی احمد آباد بیچ کے روبرو اپیل داخل کی تھی جس پر گذشتہ روز دو رکنی بینچ کے روبرو سماعت عمل میں آئی۔
جسٹس سونیا گوکانی اور جسٹس ماؤنا بھٹ کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے پھانسی کی سزاکی تصدیق کیئے جانے والی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ پیپر بک تیار کرے نیز عدالت تمام ملزمین کو نوٹس دیئے جانے اور انہیں پھانسی کی تصدیق کی عرضداشت کی کاپی معہ دیگر دستاویزات مہیا کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ پھانسی کی سزا پانے والے تمام ملزمین کو ان کے قانونی حقوق کے متعلق ان کی رہنمائی کی جائے تاکہ وہ مقدمہ کی اگلی سماعت تک ذاتی وکیل یا لیگل ایڈ اتھاریٹی سے وکیل مقرر کرسکیں۔
ہائی کورٹ نے سزا یافتہ زاہد قطب الدین شیخ،عمران ابراہیم شیخ، اقبال قاسم شیخ،شمش الدین شہا ب الدین شخ، غیاث الدین عبدالسلیم انصاری، عارف بھائی اقبال کاغذی، محمد عثمان اگر بتی والا، یونس محمد منصوری، عامل پرواز، شبلی عبدالکریم، صفدر حسین ناگوری، محمد ساجد منصوری، مفتی ابوالبشر، عباس عمر سمیجا، جاوید صغیر احمد، محمد اسماعیل عبدالرازق، افضل عثمانی، محمد عارف بدرالدین، آصف بشیر الدین، محمد عارف نسیم احمد، قیام الدین کاپڑیا، محمد سیف، ذیشان احمد، ضیاء الرحمن، محمد شکیل، محمد اکبر، فضل الرحمن، احمد ابو بکر باوا، شرف الدین ای ٹی سین الدین، سیف الرحمن، شادولی اے کریم،تنویر محمد اکبر، امین ایوب، مبین شکور، عالم زیب آفریدی اور توصیف خان صغیر احمد کو نوٹس جاری کیا۔
عدالتی کارروائی کے تناظر میں ملزمین کو نچلی عدالت میں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسیوں کو بتایا کہ نچلی عدالت کے فیصلہ کو یقینا ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے نیز اس تعلق سے وکلاء 7000ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل گجراتی زبان میں تحریر سیشن عدالت کے فیصلہ کا مطالعہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپر بک (سیشن عدالت کا ریکارڈ) تیار کرنے میں کتنا وقت لگے گا کسی کو نہیں پتہ اور جب تک پیپر بک تیار نہیں ہوجاتا اور اس کی کاپی ملزمین کو حاصل نہیں ہوجاتی اس مقدمہ کی سماعت شروع نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپیل داخل کرنے کے تعلق سے احمد آباد کے متعدد سینئر وکلاء سے کانفرنس کی گئی ہے اور مزید وکلاء سے مشورے کرنا ہے۔
گلزار اعظمی نے ملزمین کے اہل خانہ سے درخواست کی ہیکہ وہ اپیل داخل کرنے میں عجلت نہ کریں، اپیل داخل کرنے میں ہونے والی تاخیر سے مقدمہ پر کوئی فرق نہیں پڑیگا بلکہ عموماً ہائی کورٹ ایسے بڑے مقدمات میں اپیل داخل کرنے میں ہونے والی غیر معمولی تاخیر کو بھی قبول کرلیتی ہے۔