- ” انھوں نے ناظم ندوہ مولانا بلال حسنی کو کیوں دھمکی دی ہے؟ اورندوہ کو تباہ کرنے کی بات کیوں کہی ہے”؟
ان دنوں مولانا محمد سلمان حسینی ندوی کا نام سنتے ہی جو متبادر معنی ذہن میں آتا ہے ،وہ ” صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی عصمت پر زبان درازی کا”۔
مولانا سلمان صاحب چوں کہ بار بار حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف اپنی زبان قینچی سے بھی زیادہ تیز چلاتے ہیں ؛اس لیے دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ آیا کہ” مسلمان ان کے بیانات سننے اور تحریریں پڑھنے سے اجتناب کریں !”جس کا اثر یہ ہوا اور ہورہاہے کہ علماء اور صلحاء کا ایک بڑا طبقہ انھیں اپنے دینی و دعوتی اجتماعات میں مدعو نہیں کرتے ہیں۔
چند دنوں قبل مولانا سلمان صاحب ندوی حسینی ایک وفد کے ساتھ دارالعلوم ندوة العلماء لکھنؤ پہنچے اور ندوہ کے مدیر مولانا محمد سعید الرحمن اعظمی سے ایک خوشگوار ملاقات کی۔
میں نے بھی ویڈیو دیکھا،جس میں صاف نظر آرہا ہے کہ مولانا سعید الرحمن اعظمی مولانا سلمان ندوی سے انتہائی محبت آمیز لہجے میں باتیں کررہے ہیں اور مولانا سعید الرحمن مولانا سلمان ندوی کو بار بار ندوہ آنے کو کہہ بھی رہے ہیں۔
یہاں تک تو معاملہ بہت اچھا رہا؛ مگر کل ہوکر مولانا سعید الرحمن اعظمی کی طرف سے وضاحتی تحریر (جو ملاقات سے متعلق تھی) جوں ہی سامنے آئی(جس میں لکھاتھا کہ میں "مولانا سلمان ندوی سے متعلق دارالعلوم دیوبند کے فتویٰ کی تائید کرتاہوں”)معا ہی سوشل میڈیا پرکھلبلی مچ گئی۔
اس وضاحتی تحریر کے بعد مولانا سلمان ندوی صاحب نے ایک ویڈیو جاری کیا ،جس میں انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ” یہ سب کچھ ناظم ندوہ مولانا بلال کروا رہے ہیں اور مولانا سعید الرحمن کی طرف سے یہ وضاحتی تحریر دباؤ ڈال کر جاری کرائی گئی ہے”۔
اسی پر بس نہیں بل کہ مولانا سلمان ندوی نے اس ویڈیو میں ناظم ندوہ کے تئیں انتہائی پلے درجے کے الفاظ بھی استعمال کیئے ہیں،جنھیں پڑھنے کے بعد حد درجہ افسوس بھی ہوگا۔
تو لیجئے پڑھ ہی لیجئے !:”بلال جو چالاکی و عیاری سے ناظم بن بیٹھاہے،جس کو کوئی حق اور جواز نہیں ناظم بننے کا۔
واقعہ یہ ہے کہ بلال نبی کی شان میں گستاخی کرنے سے باز نہیں آتا،قرآن کے دلائل، اسے قبول نہیں ۔
میں بلال جیسے لڑکے کو سمجھا دینا چاہتا ہوں کہ یہ غنڈہ گردی مت کرو،ورنہ تمہارا زوال ہوجائے گا،تم اپنے ساتھ ندوہ کو بھی تباہ کردو گے۔
یہ تمہاری حرکتیں نہایت خراب ہیں اور میں تمام طلباء سے کہتاہوں کہ یہ شخص مجرم ،ناصبی ،منکر حدیث اور محرف قرآن ہے، نیز بڑوں کا ادب تک بھی نہیں کرتاہے؛بل ان کے خلاف تو چڑھتا ہےاور اس کے اندر جو کینہ بھرا ہوا ہے،اس کینے کا اظہار چالاکیوں اور عیاریوں کے ساتھ کرتاہے اور مجھے ڈر ہے کہ اب ندوہ بچے گا نہیں۔
اب فیصلہ قارئین ہی کے سر ہے کہ کیا مولانا سلمان ندوی کے لیے ویڈیو میں ناظم ندوہ کو اس طرح برا بھلا کہنااور ندوہ کو تباہ و برباد کرنے کی باتیں کرنا درست ہے؟ نیز سوشل میڈیا پر اس طرح مہابھارت کرنا کہاں تک صحیح؟ اور مجھے تو ڈر ہے کہ کہیں مولانا سلمان ندوی ناظم ندوہ مولانا بلال حسنی پر چڑھ نہ دوڑیں۔
اس لیے ندوہ کی مجلس منتظمہ سے درخواست ہے کہ اس معاملے میں سخت ترین قدم اٹھائیں!!
ازقلم: انوار الحق قاسمی