موجودہ وقف بل سراسر اسلامی قانون کے خلاف ہے: مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی

مظفرپور میں تحفظ اوقاف کانفرنس سے متعلق امارت شرعیہ کا مشاورتی اجلاس

مظفرپور یکم/ ستمبر (وجاہت، بشارت رفیع) ان دنوں مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل کامسئلہ درپیش ہےجس کےذریعہ وقف بورڈ کے قانون میں حکومت ایسی تبدیلی اور ترمیمات کرنا چاہ رہی ہے جس سے اوقاف کی شرعی حیثیت بالکل ختم ہو کر رہ جائے گی اور مسلمان اپنے وقف کردہ جائیداد اور خیراتی املاک سے محروم ہو جائیں گے حالانکہ یہ بات مسلمانوں کے پرسنل لاء میں بالکل واضح ہے کہ وقف کی تمام جائیداد وقف کرنے والے کی نیت و ارادے کے مطابق ہی استعمال کی جا سکتی ہیں، اس کے خلاف وقف کی املاک کا استعمال اسلامی شریعت میں جائز نہیں۔ موجودہ بل میں تنازع کی صورت میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو اوقاف کی جائیداد کی ملکیت سے متعلق فیصلہ کرنے کا حق دینا سراسر اسلامی قانون کے خلاف ہے، اسی طرح اس بل میں وقف کرنے والے شخص کے لیے ایمان کے بعد پانچ سال کی شرط لگانا اسلامی نقطہ نظر کے یکسرخلاف ہے، دوسری طرف اسی ملک میں دوسری اقلیتوں کے یہاں مذہبی املاک سے متعلق ایسے قوانین نہیں بنائے گئے ہیں تو پھر مسلمانوں کے خلاف ایسا اقدام کرنا ملک کے بھائی چارہ و سالمیت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے مذکورہ باتیں امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے نائب ناظم جناب مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ صاحب قاسمی نے مدینہ مسجد کچی سرائے ،مظفرپور میں تنظیم امارت شرعیہ ضلع مظفرپور کی مشاورتی میٹنگ میں کہیں۔اس موقع پر جوائنٹ سیکریٹری تنظیم امارت شرعیہ
مولانا بلال احمد رحمانی استاذ مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیاء،اورائی، مظفرپور نے کہا کہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں اس بل کو جب سےپیش کیا ہے ، ملک کی دوسری مرکزی تنظیموں کے ساتھ امارت شرعیہ بھی بے چین اورپریشان ہے اور حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی سمیت اس کے تمام خدام اوقاف کے تحفظ کو لے کر نہایت فکر مند ہیں ۔چنانچہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تجویز پر امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ پھلواری شریف پٹنہ کے زیر اہتمام تحفظ اوقاف کے عنوان سے مفکر ملت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب مدظلہ کی صدارت میں ایک اہم کانفرنس بتاریخ 15/ ستمبر 2024 عیسوی بروز اتوار بوقت 9/بجے صبح تا 2/بجے دن بمقام باپو سبھاگار آڈیٹوریم نزد گاندھی میدان پٹنہ ہونا طے پایا ہے، جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داران، ملک کےمقتدر علمائے کرام اور نامور عمائدین ملت کی شرکت ہوگی۔
دوسری جانب وقف ترمیمی بل کے نقائص اور نقصان دہ پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے جناب حافظ صبغتہ اللہ رحمانی معاون جنرل سکریٹری تنظیم امارت شرعیہ مظفرپور نے کہاکہ کسی بھی صورت میں موجودہ بل کو قبول نہیں کیا جا سکتا یہ ہر طرح سے شریعت کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی نے اوقاف کے سلسلے میں عوام سے بھی رائے مانگی ہے ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اورمارت شرعیہ کی اپیل ہے کہ ہم لوگ بڑی تعداد میں رائے بھیجیں، انہوں نے رائے بھیجنے کا طریقہ بھی لوگوں کو بتایا-
اس موقع پر جناب شاہد اقبال منا جنرل سکریٹری ضلع کمیٹی امارت شرعیہ نے کہا کہ حکومت مسلمانوں کے تمام حقوق کو چھیننا چاہتی ہے اور مسلمانوں کو دینی ،سماجی اور معاشی اعتبار سے کمزور کرنا چاہتی ہے ،اس لیے مسلمانوں کو بیدار اور حساس رہنا چاہیے- اس موقع پر موضوع کی مناسبت سے علاقہ کے ذمہ داران اور عمائدین کا بھی مختصر بیان ہوا ۔ جناب محمد جاوید صاحب نائب صدر ضلع کمیٹی امارت شرعیہ نے تمام شرکاء کی بیداری پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے تمام لوگوں سے عوامی بیداری پیدا کرنے اور اوقاف کے سلسلے میں امارت شرعیہ کی تحریک کو مضبوط کرنے پر زوردیا، اس مشاورتی نشست کے میزبان جناب رفعت علی جناح سیکریٹری ضلع کمیٹی امارت شرعیہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امارت شرعیہ کی تحریک کو مؤثر بنانے پر زوردیا –
اس مشاورتی نشست میں جناب شاہ عالم صاحب نائب صدر ،مفتی بشیر عالم قاسمی امام وخطیب جامع مسجد کچی سرائے ،شفیع احمد صاحب ، گائے گھاٹ مولانا باذل اشرف قاسمی گائے گھاٹ ،تنویر صاحب بوچھاں ، قاری ابوالقیس صاحب بوچھاں، عبد الحسیب صاحب مرون ،محمود صاحب سریا، ایڈوکیٹ اشتیاق انجم صاحب سکرا،امتیاز عالم صاحب سکرا، عطاء الرحمن صاحب کڑھنی ،ماسٹر اظہار صاحب کڑھنی، مولانا مظفر قاسمی اورائی ،مولانا مشیر الحق نائب سیکریٹری،مولانا محمد اسلم رحمانی ،مولانا ذاکر حسین غالب انٹرنیشنل اسکول، قیصر جمال نعمانی ،محبوب عالم کےعلاوہ علاقہ کے ائمہ اور دانشوران نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور مذکورہ کانفرنس کو کامیاب بنانے کی یقین دہانی کرائی ، اخیر میں مفتی محمّد ثناء الہدیٰ قاسمی کی دعاء پر مجلس اختتام پذیر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے