مسجد عبد النبی دفتر جمعیت علماء ہند میں ناظم عمومی جمعیت علماء ہند کے نور چشم حافظ ابوبکر کا عقد مسنون

نئی دہلی 11اکتوبر 2024. جمعیت علماء ہند کے ناظم عمومی کے نور چشم حافظ ابو بکر سلمہ متعلم حال درجہ عربی مدرسہ یاسینیہ کھڈا مظفرنگر کا عقد مسنون نماز جمعہ کے بعد تاریخی مسجد عبدالنبی میں ہوا.
یہ مسجد مغل دور کے مشہور عالم دین شیخ عبدالنبی کے نام سے مشہور ہے
شیخ عبدالنبی مشہور صوفی بزرگ شیخ عبد القدوس جونپوری المعروف گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے پوتے تھے۔ شیخ عبدالنبی کو جلال الدین اکبر نے 1565ء میں صدر الصدور مقرر کیا تھا. یہ مسجد 1857 میں بند ہوگئی تھی، 107 سال بعد 11 دسمبر 1964 کو اس وقت دوبارہ تکبیر و تہلیل سے گونج اٹھی جب شیخ الحدیث مولانا زکریا کاندھلوی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں جمعہ کی نماز پڑھی گئی، جبکہ اس موقع پر خطبہ جمعہ فدائے ملت مولانا سید اسعد مدنی صاحب رحمت اللہ علیہ نے پڑھا اور جماعت تبلیغ کے امیر حضرت جی مولانا یوسف صاحب کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ نے دعا فرمائی.
ان تین عظیم ہستیوں کی موجودگی نے اس جگہ کی تاریخ کو ایک بار پھر زندہ کر دیا اور یہ جگہ موجودہ وقت میں انقلاب ہند کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں کارروان حریت کی جماعت جمعیت علماء ہند کا صدر دفتر واقع ہے.ایسی جگہ کسی کا نکاح ہونا ہی خود میں تاریخ سے وابستگی ہے.

یہ خوش نصیبی ہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا محمود اسعد مدنی صاحب نے نکاح کا خطبہ پڑھا اور ایجاب و قبول کا عمل مہر فاطمی پر مکمل کرایا
*اس موقع پر مولانا مدنی نے دعا فرمائی اور اپنے دست مبارک سے تقریب کے شرکاء کو نکاح کی مٹھائی (چھوہارا) بھی تقسیم کی۔

اس یادگار لمحہ پر جمعیۃ علماء ہند کے سیکرٹری مولانا نیاز احمد فاروقی، امام مسجد عبدالنبی مولانا کلیم الدین قاسمی اور دفتر جمعیۃ کے دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ حاضرین نے نوشہ میاں اور ان کے والد حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کو فرداً فرداً مبارکباد پیش کی۔ دلہن کی جانب سے ان کے والد اور دادا سمیت دیگر رشتہ دار بھی تقریب میں موجود تھے

مولانا حکیم الدین قاسمی دامت برکاتہم نے اس موقع پر فرمایا کہ انہوں نے اپنے بڑے بیٹے کا نکاح الہ آباد میں سنت کے مطابق کرایا تھا اور انشاءاللہ نورچشم ابوبکر کی رخصتی بھی سنت کے مطابق انجام دی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ ابوبکر سلمہ اپنی تعلیم مکمل کریں گے ، وہ مدرسہ سے کل اپنے بھائی محمود سلمہ کے ساتھ آئے تھے اور نکاح کے بعد یہاں سے مدرسے کے لیے روانہ ہوگئے ۔ انہوں نے لوگوں کو ترغیب دی کہ وہ نکاح کی تقریب مسجد میں منعقد کریں اور بچوں کی رخصتی کو بھی شریعت کے مطابق سادہ طریقے سے انجام دیں۔ واضح ہو کہ جمعیۃ علماء ہند نے بھی سادہ نکاح کی مہم چلا رکھی ہے، لیکن امت کی بڑی تعداد نکاح کو بڑے دھوم دھام اور اسراف کے ساتھ سے مناتی ہے. حالانکہ اسلام میں کم خرچے کے نکاح کو بابرکت بتایا گیا ہے۔ انہوں نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا مدنی کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس حقیر سی دعوت کو قبول کرتے ہوئے بچے پر دست شفقت فرمائی ۔ اللہ تعالی ان بزرگوں کے طفیل میں زوجین میں محبت و الفت پیدا کرے اور زوجین ایک دوسرے کے لیے سکینت و راحت کا ذریعہ بنیں۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ نکاح مسجد میں تھی، نیز بہت سادہ تھی، اس لیے بہت سارے محبین و متعلقین کو اطلاع نہ دی گئی.
اس موقع پر الجمعیت بک ڈپو کے مینیجر مولانا ضیاء اللہ قاسمی نے گلدستہ پیش کر کے نوشہ میاں اور ناظم عمومی صاحب کا استقبال کیا۔ اس جگہ جمعیت یوتھ کلب کے ناظم مولانا قاری احمد عبداللہ قاسمی اور مرکز دعوت اسلام کے معتمد مولانا محمد یاسین جہازی، مولانا ذاکر صاحب قاسمی آرگنائزر جمعیت علمائے ہند اور محمد عظیم اللہ صدیقی قاسمی بھی موجود تھے۔

One thought on “مسجد عبد النبی دفتر جمعیت علماء ہند میں ناظم عمومی جمعیت علماء ہند کے نور چشم حافظ ابوبکر کا عقد مسنون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے