حمد: اے ربِّ العالمین

ازقلم: نیاز جیراجپوری علیگ

کہتا ہُوں بالیقیں تُو ہی تُو ہر کہیں اے ربِ العالمیں
مَیںنے ڈُھوڈا جہاں تُجھکو پایا وہیں اے ربِ العالمیں

تُو سزا وارِ حمد و ثنا ساری تعریفیں تیرے لئے
اِیّاک نعبُدو ویّاک نستعیں اے ربِ العالمیں

فانی اِس دہر میں تُو ہی تھا تُو ہی ہے اور رہے گا تُو ہی
نیند کیا اُنگھ بھی تُجھ کو آتی نہیں اے ربِ العالمیں

چھ دِنوں میں بنایا سجایا یہ سب آسمان و زمیں
اور پھر ہو گیا تُو عماء کا مکیں اے ربِ العالمیں

اللہ ُ نُورُ اسمٰوٰتِ و الارض قرآں میں جو ہے رقم
کہہ گئے کملی والےؐ سے رُوحُ الامیں اے ربِ العالمیں

تُو جِسے چاہے اُس کو ہدایت مِلے ہے وہی کامراں
راستے سے تِرے جو بھٹکتا نہیں اے ربِ العالمیں

تُو ہی رب ہے مِرا اور قرآن ہی میرا دستور ہے
پیشوا میرے ہیں خاتم اُلمرثلیںؐ اے ربِ العالمیں

بندگی سے تِری خالی لمحہ کوئی ، کوئی ساعت نہیں
اے غفور اُلّرحیم اے معید و معیں اے ربِ العالمیں

مانگتا رہتا ہُوں تُجھ سے ہی میں مدد صبر و صلواۃ سے
ذہن و دِل میں جلا کر چراغِ یقیں اے ربِ العالمیں

دینے والا ہے تُو اور کوئی نہیں دے گا مُجھ کو تُو ہی
میں کِسی اور سے مانگ سکتا نہیں اے ربِ العامیں

جب بھی تخلیق کرنا چاہا تُو نے کُچھ بھی تو کُن کہہ دِیا
اِبتدا کی تِری اِنتہا ہی نہیں اے ربِ العالمیں

آسمانوں میں ہے اور زمیں میں ہے جو کُچھ بھی تیرا ہے سب
الغرض تُو ہی ہے احکم اُلحاکمیں اے ربِ العالمیں

خاک کے پُتلے کو اشرف اُلمخلوقات ہے بنایا تُو نے
ہے وہ نا شُُکرا جو تیرا بنتا نہیں اے ربِ العالمیں

عاصی ہُوں آسرا تیری بخشِش کا ہے ، تُجھ سے ہے اِلتجا
ہو عنایت تِری مالکِ یوم اُلدّیں اے ربِ العالمیں

مُنتظر تیرے رحم و کرم کا ہے جَیراجپُوری نیازؔ
اے ربِ العالمین اے ربِ العالمیں اے ربِ العالمیں