شراب کے کھلے عام خرید و فروخت سے سماج اور خصوصی طور پر نوجوانوں پر بہت منفی اثرات پڑیں گے: ممبئی کی سماجی تنظیمیں

ممبئی: 26 مارچ
جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر ، ویسن مُکت مہاراشٹرا ، سمنوایا منچ ، مکتی سنگھٹنا ، موالی فاؤنڈیشن، اندھ شردھا نرمولن سمیتی کی جانب سے 25 مارچ کو آزاد میدان میں شراب کی کھلے عام خرید و فروخت کے خلاف دھرنا

جیسا کہ مہاراشٹر کی کابینہ نے 27 جنوری 2022 کو سپر مارکیٹوں اور دکانوں کو براہ راست صارفین کو شراب فروخت کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو منظوری دی۔اِسکے خلاف جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر اور کچھ تنظیموں ویسن مُکت مہاراشٹرا سمنوایا منچ، مکتی سنگھٹنا ، موالی فاؤنڈیشن، اندھ شردھا نرمولن سمیتی نے مِل کر آزاد میدان پر بتاریخ 25 مارچ 2022 کو دھرنا دیا۔ تمام ہی تنظیموں نے حکومتِ مہاراشٹرا کے اس فیصلے کی مخالفت کا اعلان کیا اور اس فیصلے کو رد کرنے کی مانگ کی۔
تمام ہی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شراب ایک بری چیز اور سماج کو خرابی کی طرف گامزن کرنے والی شے ہے لہٰذا اس سے جتنا زیادہ ہوسکے دوری بنانا ضروری ہے۔یہ نہ صرف ایک غیر اخلاقی عنصر کی طرف مائل کرتی ہے بلکہ اس کے ذریعے مزید کئی برائیاں جنم لیتی ہیں۔ اگر اس طرح کھلے عام اُن کی خرید و فروخت ہوتی رہی تو معاشرہ بری طریقے سے بربادی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ لہٰذا اس دھرنے کے ذریعے تمام ہی سماجی تنظیمیں بشمول جماعت اسلامی ہند ممبئی شہر اور کچھ تنظیموں ویسن مُکت مہاراشٹرا سمنوایا منچ، مکتی سنگھٹنا ، موالی فاؤنڈیشن، اندھ شردھا نرمولن سمیتی حکومتِ مہاراشٹرا کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو رد کیا جائے تاکہ سماج کو برائیوں اور خرابیوں سے بچایا جا سکے۔