غزل غزل: ویسے انسانوں کو نگر میں ہم نے دریدہ دیکھا ہے ہمارا پیام 21/10/2024 1 خون میں لت پت زخمی زخمی ایک پرندہ دیکھا ہےویسے انسانوں کو نگر میں ہم نے دریدہ دیکھا ہے یکجا میں طاقت ایسی قیصر و […]
غزل غزل: اسیرانِ محبت کو رہائی تنگ کرتی ہے ہمارا پیام 19/10/2024 0 وفا کے ساتھ جانم بے وفائی تنگ کرتی ہے مجھے تھوڑی سی تیری کج ادائی تنگ کرتی ہے جدا ہونے سے پہلے تم ذرا یہ […]
غزل غزل: ستانا اپنے پڑوسی کو اپنی عادت ہے ہمارا پیام 10/10/2024 0 یہ آپ کا ہے کرم آپ کی عنایت ہےجہاں میں آج جو ہر سمت میری شہرت ہے اگر ہو عشق سے خالی عبادتیں تیریزمیں پہ […]
غزل غزل: ہاے بے چارگی محبت کی ہمارا پیام 10/10/2024 0 پیاس ایسی بڑھی محبت کیابرِ نفرت سے بھی محبت کی ڈوب جائے نہ آس کا سورجرک نہ جائے گھڑی محبت کی خواب میں خواب تھا […]
غزل غزل: تم دن کے اجالے میں سیہ رات کرو ہو ہمارا پیام 07/10/2024 0 تم بھی تو میاں خوب کرامات کرو ہوتم دن کے اجالے میں سیہ رات کرو ہو دشمن وہ تمہارا ہے مگر ہم نے سنا ہےتم […]
غزل ہوئے راز میرے عیاں کیسے کیسے ہمارا پیام 06/10/2024 0 ممتاز و معروف شاعر حضرت امیر مینائی مرحوم کی روح سے معذرت کے ساتھ ایک چھوٹی سی طرحی کاوش (طنزومزاح) بطرح "زمیں کھا گئی آسماں […]
غزل طرحی غزل: پھیکا ہے اس کے سامنے رنگ ہلال بھی ہمارا پیام 29/09/2024 0 اس پر لٹایا مال بھی جاہ و جلال بھیکتنی عجیب چیز ہے حسن و جمال بھی ہر شام آفتاب ہمیں دیتا ہے سبقپایا ہے جب […]
غزل طرحی غزل: میرے گلشن کے باغباں تم ہو ہمارا پیام 28/09/2024 2 ملک و ملت کے ترجماں تم ہودین و سنت کے پاسباں تم ہو دھوپ بارش میں سائباں تم ہومیرے گلشن کے باغباں تم ہو کون […]
غزل غزل: مرے غموں کا سمندر کچھ اتنا گہرا تھا ہمارا پیام 26/09/2024 0 وہ جس کے حسن عمل کا جہاں میں چرچا تھاہمیشہ غم کے سمندر میں غرق رہتا تھا جمال یار کو ممکن نہیں بیاں کرناکوئی مثال […]
غزل غزل: گر زخم ملے گا بھی تو گلفام سا ہوگا ہمارا پیام 12/09/2024 0 سوچا تھا محبت میں کچھ آرام سا ہوگاگر زخم ملے گا بھی تو گلفام سا ہوگا تُو نے جو کہا میرے لیے عام نہیں ہےپر […]