عازمینِ حج، حجاز میں بھی پریشان !

تحریر: سمیع اللہ خان

بعض عازمین حج نے بتایا کہ بھارت میں کرایوں میں اچانک اضافے والی پریشانی کےبعد حجاز پہنچنے پر انہیں ایک اور مصیبت کا بھی سامنا ہے،
واقعہ یہ ہے کہ، حج پر جانے والی خواتین اور ان کے حضرات کو ایک ہی کمرے میں ٹہرایا جارہا ہے یعنی کہ کئی مختلف خاندان کی خواتین اور حضرات کو ایک ہی کمرے میں قیام کرایا جاتا ہے جس کی بنا پر پردے کے مسائل تو مستقل رہتے ہی ہیں کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ دو اجنبی مردوعورت ایک کمرے میں اکٹھا رہ جاتے ہیں اور ان کے متعلقین بیک وقت باہر گئے ہوتے ہیں۔ نیز حجاج کو جہاں قیام کرایا جاتا ہے ان کمروں کی حالت بڑی گندی اور انتہائی بُری ہوتی ہے۔
ریاض میں مقیم ہمارے دوست آفتاب بھائی کے ذریعے کئی حجاج نے بہت اضطراب کےساتھ یہ پریشانیاں ہمیں بتائی ہیں ۔
یہ واقعی پریشان کن مسئلہ ہے لیکن اس کا حل بہت آسان ہے، فریضہء حج کے دوران مقدس سرزمین پر ایسی صورتحال پیدا ہونی ہی نہیں چاہیے، اور اگر منتظمین ہر خاندان اور جوڑے کے لیے مستقل کمروں کا نظم نہیں کرسکتے ہیں تو مرد و خواتین دونوں کو الگ الگ کمروں میں قیام کرائیں، بجائے اس کے کہ مخلوط قیام کا نظم ہو، مختلف خاندانوں کے مرد اور مختلف خاندانوں کی خواتین کو ایک ساتھ قیام کرائیں یہ زیادہ بہتر اور آسان ہے یہی ہونا چاہیے لیکن بالکل ہی کنجوسی کرنا ہو تو آخری درجے میں کم از کم یہ کرلیں کہ جن کمروں میں مختلف اجنبی گھرانوں کے مرد و خواتین ایک ساتھ ٹھہرائے جانے والے ہوں ان کمروں میں کم از کم کسی طرح کے پردے یا partition کا ہی انتظام کرلیں تاکہ خواتین و حضرات اپنی اپنی ضروریات اپنی اپنی سہولیات کےمطابق آزادانہ پوری کرسکیں۔

حج کرانے والے کاروباری تاجروں سمیت حجاج سے متعلقہ انتظامی افراد سے درخواست ہے کہ وہ اس بابت کوئی ٹھوس قدم اٹھائیں، مذہبی تنظیمیں اگر دلچسپی لیں تو اس مسئلے کو حل کرانے میں حج کمیٹیوں کا اس بابت بڑا رول ہوسکتا ہے، عازمین حج کو کسی رسواکن پریشانی میں مبتلا ہونے سے بھی بچائیں اور حج کے دورانیوں کو عازمین کے لیے خوشگوار بنائیں، حج کرانے والے بہت سارے کاروباری حضرات بہت نیک دل اور اچھے انسان بھی ہوتے ہیں ان سے بھی درخواست ہے کہ ان امور کا خصوصی خیال رکھیں، حجاج کا فریضہ ہے کہ حج کرانے والوں کو یاددہانی کراتے رہیں کہ، حج اگر تجارت ہے تو اس سے پہلے ایسی عبادت ہے جو اسلام کا رکن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے