علاؤالدین خلجی کے وقت کی تعمیر مسجد پر ہندوؤں کا دعویٰ

ایرنڈول جامع مسجد کو سیل کرنے کا ضلع کلکٹر کا عبوری حکم

ممبئی: 12/ جولائی
مہاراشٹر کے خاندیش علاقے کے ایرنڈول نامی شہر میں واقع 1610 سن عیسوی میں تعمیر جامع مسجد کو سی آرپی سی کی دفعہ 145 کے تحت سیل کیئے جانے کا حکم جلگاؤں کے ضلع کلکٹر نے گذشتہ کل جاری کیا جس کے بعد سے علاقے کے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔علاؤالدین خلجی کے وقت کی تعمیر اس تاریخی مسجد میں مسلمان صدیوں سے پنج وقتہ نماز ادا کرتے آئے ہیں لیکن ضلع کلکٹر کے مسجد کو سیل کیئے جانے کے عبوری حکم نامے کے بعد مسجد میں پنج وقتہ نماز کی ادائیگی خطرہ میں پڑ گئی ہے۔
مسجد کے ٹرسٹیوں اور مقامی لوگوں سے ملنے والی معلومات کے مطابق پانڈو واڑہ سنگھرش سمیتی نامی ہندوؤں کی ایک تنظیم نے مسجد پر اپنا دعوی پیش کرتے ہوئے یہ کہاکہ یہ مسجد پانڈوواڑہ تھی جسے منہدم کرکے مسجد کی تعمیر کی گئی تھی اور ان کی جگہ پر قبضہ کیا گیا۔
18/ مئی 2023 کو پانڈوواڑہ سمیتی کے صدر پرمدھوسدن دنڈوتتے نے ضلع کلکٹر جلگاؤ ں میں ایک عرضداشت داخل کی اورکہا کہ پانڈووڑا کی ملکیت کی اراضی پر ناجائز قبضہ کیا گیا اور یہ قبضہ جامع مسجد ٹرسٹ نے کیا ہے لہذا اراضی کی پیمائش کی جائے اور مسجد کو سیل کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ضلع کلکٹر جلگاؤں امن متل نے 11 / جولائی کو عرض گذار، جامع مسجد ٹرسٹ، تحصیل دار اور محکمہ آثار قدیمہ کے نمائندوں کو سماعت کے لیئے طلب کیا تھا۔
ضلع کلکٹرنے فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد سی آر پی سی کی دفعہ 145 / کے تحت عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے مسجد کو سیل کیئے جانے کا حکم دیا، ضلع کلکٹر نے 13/ جولائی کو مہاراشٹر وقف بورڈ کے نمائندے کو مسجد کے کاغذات کے ساتھ طلب کیا ہے۔ ضلع کلکٹر نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہو ئے علاقے میں 144/ بھی نافذ کیئے جانے کا حکم دیا۔ ضلع کلکٹر نے 13/ جولائی کی شام تک مسجد میں صرف دولوگوں کو نماز ادا کرنے کی اجازت دیئے جانے کاحکم جاری کیا ہے۔
ضلع کلکٹر کی جانب سے مسجد کو سیل کیئے جانے کے عبوری حکم نامہ جاری کرنے کے بعد جامع مسجد ٹرسٹ(ایڈہاک کمیٹی) کے نمائندوں نے جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی اور قانونی مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم سے رابطہ قائم کیا اور ضلع کلکٹر کی جانب سے کی جانے والی کاروائی کے متعلق انہیں مطلع کیا۔معاملے کی سنگینی کے مدنظر گلزار اعظمی نے مہاراشٹر وقف بورڈ کے چیئر مین وجاہت مرزا سے رابطہ قائم کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے میں فوراً مداخلت کریں اور 13/ جولائی کو ضلع کلکٹر کے روبرو سینئر وکیل کو کھڑا کریں جو ثبوت و شو اہد کی بنیاد پر بحث کرکے عبوری حکم نامے کو کالعدم قرار دینے کی کلکٹر سے درخواست کرے۔

اس ضمن میں گلزار اعظمی نے چیئرمین وقف بورڈ کو ایک خط بھی لکھا۔چیئر مین وقف بورڈ نے گلزار اعظمی کو یقین دلایا کہ وہ ٹرسٹیوں کے مسلسل رابطہ میں ہیں اور ضلع کلکٹر کے سامنے وقف بورڈ کی جانب سے جامع مسجد ایرنڈول کی پیروی کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے