غزل غزل: ہوئے نہ لفظ ترے یا کمند ہوئے ہمارا پیام 05/11/2024 0 کبھی پسند کبھی مجھ کو ناپسند ہوئےجو میری زات پہ احسان تیرے چند ہوئے تری زباں سے جو نکلے ہوئے وہ دل کے پارہوئے نہ […]
غزل غزل: اداسی بھی متاعِ کارواں معلوم ہوتی ہے ہمارا پیام 03/11/2024 0 یہاں جو اس قدر آہ و فغاں معلوم ہوتی ہے کسی کے آنسوؤں کی داستاں معلوم ہوتی ہے عجب ہی بے قراری ہے عجب ہے […]
غزل غزل: یا جدائی کا ارادہ کر لیا جائے ہمارا پیام 29/10/2024 0 عداوت کی سیاہی میں اُجالا کر لیا جائےمحبت کی زمیں پر آج سجدہ کر لیا جائے پیامِ دوستی دے کر اُسے دل سے دعا دے […]
غزل غزل: اسیرانِ محبت کو رہائی تنگ کرتی ہے ہمارا پیام 19/10/2024 0 وفا کے ساتھ جانم بے وفائی تنگ کرتی ہے مجھے تھوڑی سی تیری کج ادائی تنگ کرتی ہے جدا ہونے سے پہلے تم ذرا یہ […]